| خوف |
خوف انسان کا ایک فطر ی جذ بہ ہے ۔ ایسی تما م چیزیں جو اسے نقصان پہنچا سکتی ہیں ، ان سے انسان خوفزدہ رہتا ہے ۔ اسی طر ح انسان کوئی بھی نا پسندیدہ صورتحا ل پیش آنے سے ڈرتا ہے ۔ یہی جذبہ اگر نا رمل حدود کے اندر رہے تو اسے تما م خطر ات سے بچا ؤ کی منا سب تدابیر اختیا ر کر کے ان سے محفوظ رہنے پر مجبو ر کر تا ہے ۔ لیکن اگر حد سے بڑ ھ جا ئے تو پھر ایک نفسیاتی بیما ری کی شکل اختیا ر کر جا تا ہے ۔
دوسرے جذبات کی طر ح دین
اسلام اس جذبے کا رخ بھی منا سب سمت میں مو ڑ دیتا ہے ۔ دین ہم سے جن صفا ت کا
تقاضا کر تا ہے ان میں سے ایک اللہ کا خو ف ہے ۔یہ خو ف اس قسم کا نہیں جیسا کہ
بعض لو گ جن بھوتوں سے ڈرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا یہ خو ف دراصل ایک محبو ب ہستی
کے نا ر ا ض ہو جا نے کا خو ف ہے ۔ دنیا کا کوئی شخص بھی اپنے محبو ب کی نا ر اضگی
سے ڈرتا ہے ۔ جو لو گ اللہ تعالیٰ کی محبت کو ہر محبت پر تر جیح دیتے ہیں ، وہ اس
کی نا راضگی سے ڈرتے ہیں اور ہر ایسے فعل سے اجتنا ب کر تے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی
نا ر اضگی کا با عث ہو ۔
اللہ تعالیٰ کا خوف دوسری تما م چیز وں کے خوف سے آدمی کو نجا ت دے دیتا ہے ۔ اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ انسان ہر چیز سے بالکل ہی بے خو ف ہو جا تا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کا خو ف وہ صلہ دیتا ہے جس سے انسان ہر خو ف اور خطرے کا مقابلہ کر نے کے لئے تیا ر ہو جا تا ہے ۔ صحا بہ کر ام رضی اللہ تعالیٰ عنہم میں سے بعض کو غزوہ بدر، احد اور خند ق کے مو اقع پرکفار کا لشکر جرا ر دیکھ کر شدید گھبراہٹ ہو ئی لیکن اللہ تعالیٰ کے خو ف اور محبت نے انہیں نا کا فی سامان حرب و ضرب اور بے سر وسامانی کی حا لت میں اس عظیم لشکر کے سامنے لا کھڑا کیا ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی آسمانی مد دسے اہل ایمان کو ان تما م غزوات میں فتح و نصر ت نصیب فرما ئی ۔
