قوت برداشت |
انسان کی قوت برداشت بھی اس کی شخصیت کا ایک اہم پہلو ہے ۔ اس دنیا میں با رہا ایسا ہو تا ہے کہ حا لا ت ہما رے لئے خو شگوار نہیں ہو تے یا پھر دوسرے لو گ ہماری مر ضی کے مطا بق رویہ اختیا ر نہیں کر تے ۔ ایسے مو قعوں پر جو لو گ آپے سے باہر ہو جا تے ہیں ، انہیں کمزور شخصیت کا ما لک سمجھا جا تا ہے ۔ اس کے بر عکس جو لو گ تحمل اور بردباری سے مسائل کا سامنا کر تے ہیں وہ اپنے قریبی لو گو ں کی نظر میں اہم مقا م حا صل کر لیتے ہیں ۔ حضو ر نبی کر یم ﷺ کی قوت برداشت انتہائی اعلیٰ درجے کی تھی ۔ کفا ر کے ظلم و ستم کے جواب میں آپ ان کے لئے دعا فر ماتے اور کبھی بھی اپنے دشمنوں سے ذاتی انتقا م نہ لیتے ۔
قوت برداشت کو بڑھا نا خا
صا مشکل کا م ہے ۔ اس کا حل یہی ہے کہ چھو ٹی چھوٹی با توں کو زیا دہ اہمیت نہ دی
جا ئے اور ان پر زیا دہ نہ سو چا جا ئے ۔ اگر ان معاملا ت میں آپ کی مر ضی کے خلا
ف کچھ ہو جا ئے تو اسے نظر اندازکر دیجئے ۔ جو لوگ چھوٹے چھوٹے سے مسائل کو
برداشت نہیں کر تے ، وہ اپنے ساتھیوں کی
نظر میں اپنا مقام گر ادیتے ہیں ۔ قوت برداشت کو بڑھا نے کے لئے رسول کریم ﷺ ، اہل بیت اطہارؓاور صحابہؓ کی سیر ت کا مطا
لعہ کیجئے اور ایسے لو گوں کی صحبت اختیا
ر کیجئے جو اعلیٰ درجے کے متحمل اور بردبا ر ہوں ۔ اگر آپ کے حلقہ احباب میں ایسے
افرا د مو جو دہیں جو با ت بات پر بھڑک اٹھتے ہیں تو ان سے اجتنا ب کیجئے ۔
