![]() |
| آپ بھی کا میا ب ہو سکتے ہیں ؟ |
رب کر یم نے آپ کے اند ر کوئی ایسی خوا ہش نہیں رکھی جس کو
پور ا کر نے کے لئے آپ کو صلا حیت نہ دی ہو۔ آپ اپنی ہر خواہش کو پور ا کر سکتے
ہیں ۔اپنے ما ضی میں جھا نکیں تو آپکو معلو م ہو گا کہ آپ نے جب کبھی دل سے کسی
چیز کی خوا ہش کی اور پھر اسے حا صل کر نے کے لئے ہر ممکن کو شش کی تو وہ چیز آپ
نے ضرو ر حا صل کی ہو گی۔ آپ کو پیدا ہی کا میا ب ہو نے کے لئے کیا گیا ہے ۔ اگر
کوئی فر د آپ کو اس سے مختلف با ت کہتا ہے تو وہ کا ئنا ت کی سچا ئی سے نا بلد ہے
مگر کا میا بی پلیٹ میں رکھی نہیں ملتی ۔ یہ ان کو ملتی ہے جو کا ئنا ت کے اصولوں
پر عمل کر تے ہیں۔ اس چیز کا علم یا لا علمی فر د کو کا میا ب یا نا کا م بنا تی
ہے ۔
ہر وہ فر د جو کا میا بی حا صل کر نا چا ہتا ہے یقینا ً کا میا ب ہو سکتا ہے ۔ کیو ں کہ خدا نے ہر انسان کو کا میا ب ہو نے کے پیدا کیا ہے نہ کہ نا کا م ہو نے کے لئے ۔ خدا رب العا لمین ہے اس سے بڑ ا منصف کو ن ہو سکتا ہے ۔ پھر اس سے یہ تو قع کیسے کی جا سکتی ہے کہ اس نے صر ف چند افرا د کو کا میا ب ہو نے کے لئے پیدا کیا ہو ۔ ارشا د ربانی ہے " ہم نے انسان کو بہتر ین سا خت پر پیدا کیا ہے "اللہ تعالیٰ نے ہر انسا ن کو بہتر ین صلا حیتوں کے سا تھ پیدا کیا ہے ۔ انسا ن زمین پر خدا تعالیٰ کا نا ئب ، خلیفہ اور وائسرائے ہے تو کیا اللہ تعالیٰ کا نا ئب کچھ کم صلا حیتوں کا ما لک یا نا کا م انسان ہو سکتا ہے ؟ ظا ہر ہے کہ ایسا نہیں ہے ۔ اللہ تعا لیٰ نے ہمیں بے کا ر اور بے مقصد تخلیق نہیں فر ما یا بلکہ کا میا ب ہو نے اور بہتر ین کا م کر نے کے لئےدنیا میں بھیجا ہے ۔ خدا نے ہر انسا ن کو ایک خا ص مقصد کے لئے پیدا فر ما یا ہے۔ ما ہر ین نفسیا ت کی ریسر چ سے یہ با ت سا منے آئی ہے کہ اللہ تعا لیٰ نے ہر فر د کو بہت سی صلا حیتوں سے نو از ا ہے اور ہر فر د کو کم ازکم ایک ایسی صلا حیت ضرو ر دی ہے جس میں وہ دوسروں سے بہتر ہو تا ہے اور اس منفر د صلا حیت کی وجہ سے وہ کا رہا ئے نما یا ں سر انجا م دےسکتا ہے ۔ کو ئی اچھو تا کا م کر سکتا ہے ، حیر ان کن چیزیں کر سکتا ہے اور کا میا ب ہو سکتا ہے ۔
آپ دنیا میں منفر د اور یکتا ہیں ۔ دنیا میں کوئی دوسرا فر
د ہو بہو آ پ کی طر ح کا نہیں ۔ اگر چہ کچھ لو گ آپ کی طر ح نظر آئیں گے مگر کوئی
بھی فر د ، کوئی چیز با لکل آپ کی طرح نہیں کر سکتا ۔ آ پ کی سو چ منفر د ہے ، آپ
کا عمل و کر دا ر مختلف ہے ۔ اہم ترین بات یہ ہے کہ آپ کی منفر د ذہا نت ، قا بلیت
، صلا حیت اور ہنر اس انتظا ر میں ہیں کہ آپ انہیں اپنے منفر د اندا ز میں استعما
ل کریں ۔آپ اپنی منفر د صلا حیت کو پہچا ن کر اور اسے استعما ل میں لا کر بے مثا ل
کا میا بی حا صل کر سکتے ہیں ۔ اگر آپ اپنی زندگی کو بہتر بنا نا چا ہتےہیں تو آپ
خو د بہتر بنیں۔ آپ اپنی زندگی میں تبدیلی چا ہتےہیں تو اپنے اندر تبدیلی لا ئیں ۔
اگر آپ چا ہتے ہیں کہ چیزیں اور حا لا ت بہتر ہوں تو سب سے پہلے اپنے آپ کو بہتر
بنا ئیں۔زندگی میں عظیم کا میا بیا ں حا صل کر نے کے لئے آپ کو عظیم اور ایک سپیشل
انسا ن بننا ہو گا۔
مو جو دہ نفسیا ت کی روشنی میں ہر فر د اپنے تصور سے زیا دہ
سما رٹ اور بہتر ہے ۔ آپ اپنے خیا ل سے بہت زیا دہ قا بلیت ، ذہا نت اور صلا حیتوں
کے ما لک ہیں ۔ بدقسمتی سے ہم اپنی صلا حیتوں کو بھر پور اندا ز سے استعما ل نہیں
کر تے۔ سٹین فو رڈ یو نیورسٹی کے ریسر چ کے مطا بق ہم اپنی صلا حیتوں کا بمشکل 2
سے 3 فیصد استعمال کر تےہیں ۔ ایک اور ریسرچ کے مطا بق 2 سے 5 فیصد تک استعما ل کر
تے ہیں ۔ چنا نچہ آپ اپنی صلا حیتوں میں بے پنا ہ اضا فہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ وہ
تما م چیز یں کر یں جس کے آپ اہل ہیں تو یقین کر یں کہ آ پ اپنے کا رنا موں سے
دنیا کو حیر ان کر سکتے ہیں ۔
کا میا ب لو گ فو ق البشر نہیں ہو تے اور نہ ہی عام لو گوں
سے 10 گنا ذہین ، سما رٹ اور با صلا حیت ہو تے ہیں ۔ بلکہ یہ میر ی اور آپ کی طر ح
عا م لو گ ہو تے ہیں ، جو اوسط درجے کی ذہا نت کے ما لک ہو تے ہیں ۔ مگر ان کے
اندر کا میا بی کی شدید خوا ہش ہو تی ہے۔ ان کا کوئی مقصد حیا ت اور گول ہو تا ہے
۔ انہیں اپنی کا میا بی کا یقین ہو تا ہے ان کی سو چ اور رویہ مثبت ہو تا ہے یہ لو
گ اپنی کا میا بی کے لئےاپنی ہر چیز داؤ پر لگا دیتے ہیں اور ثا بت قد م رہتے ہیں
۔
نفسیا ت کا ایک اہم اصو ل یہ ہے کہ اگر دوسرے لو گ کوئی کا
م کر سکتے ہیں تو آپ بھی کر سکتے ہیں ۔ اگر دوسرے لو گ کا میا بی اور خو ش حالی حا
صل کرسکتے ہیں تو یقیناً آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں ۔
دنیا میں ہر فر د کا میا ب اور دولت مند ہو سکتا ہے ، کیوں
کہ امیر ہو نا غر یب ہونے سے زیا دہ مشکل نہیں ۔ دنیا میں تر قی کے مواقع جتنے آج
ہیں پہلے کبھی نہ تھے ۔ بیسویں صدی کی ایک اہم دریا فت یہ ہے کہ آپ اپنی دنیا بدل
سکتے ہیں ۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ دنیا میں جتنے بھی کا میا ب لو گ گزرے ہیں آ پ
کم ازکم ایک شعبے میں ان سے بہتر ہیں ۔ اگر وہ ایک فیلڈ میں کا میا ب ہو ئے تو آپ
کسی دوسرے میں کا میا ب ہو سکتےہیں ۔ کیوں کہ فطر ی طور پر آپ کو کم ازکم ایک فیلڈ
میں اعلیٰ کا ر کر دگی کا مظا ہر ہ کر نے کے لئے پید اکیا گیا ہے ۔ ویسے ہر فر د
میں عمو ما ً3 سے 5صلا حیتیں ہو تی ہیں جن میں وہ عر و ج حا صل کر سکتا ہے ۔ اپنی
خاص صلا حیت معلو م کر یں اور پھر اس میں عروج حا صل کر کے کا میا ب ہو جا ئیں ۔
کا میا بی حا صل کر نے کی کو شش کر نے سے پہلے کا میا بی کے
اصو لو ں کو جا نیں ۔ معلو م کر یں کہ لو گ کس طر ح کا میا ب ہو ئے ۔ انہوں نے کا
میا ب ہو نے کے لئے کیا کچھ کیا ۔ پھر آپ بھی وہی کچھ کر یں اور کا میا بی تک ثا
بت قدم رہیں ۔ کو شش تر ک نہ کر یں ۔ اگر آپ نے کا میا بی کے اصو لوں کے مطا بق کا
میا بی حا صل کر نے کی جدو جہد کی تو نہ صر ف آپ کا میاب ہو جا ئیں گے بلکہ کا میا
بی کا سا لو ں میں طے ہو نے والا سفر مہینوں میں طے کر لیں گے۔ کا میا بی کے اصو
لو ں کو اپنا ئیں ان پر عمل درآمد کر کے آ پ لا زما ً کا میا ب ہو سکیں گے ۔ تاہم
اگر آپ ان پر عمل نہیں کر یں گے تو کچھ نہیں ہوگا ۔ اپنی مو جو د ہ صورت حا ل کا
جا ئزہ لیں ۔ اگر آپ کو اپنی مو جو دہ صورت حا ل (پیشہ وغیرہ)پسند نہیں تو کچھ کر
یں ۔ ان حا لات کو بہتر کر یں یا پھر چھوڑ دیں ۔الزام تراشی اور کڑھنے سے کچھ حا
صل نہ ہو گا۔ 99 فیصد الزا م تر اش نا کا م ہو تے ہیں ۔
حالا ت کو بدلنے کے لئے کچھ کر یں ۔ اپنی خرا ب زندگی کے با
رے میں نو حہ گری اور آہ و زا ری نہ کر یں بلکہ اٹھیں اور اس کی بہتر ی کے لئے کچھ
کر یں ۔ کچھ نہ کر نے سے کچھ کر نا بہتر ہے ۔
اگر آپ پہلے سے مختلف نتا ئج چا ہتے ہیں تو پھر پہلے سے کچھ
مختلف کر یں ۔ کا میا بی کے لئے آ پ کو صر ف یہ کر نا ہے کہ وہ کا م کریں جس سے
پسندیدہ اور مثبت نتا ئج حا صل ہو ں ، اس کے لئے ضروری ہے کہ اپنی پسند کا کا م کر
یں ۔ کیوں کہ نا پسندیدہ کا م کر کے کا میا بی کا حصو ل نا ممکن نہیں تو بے حد
مشکل ضرور ہے یا پھر ایسا کا م کریں جس میں آ پ کی بہتر ی ہے ۔

