Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

تخلیق، ایک خدادادصلا حیت

 

تخلیق، ایک خدادادصلا حیت


تخلیق، ایک خدادادصلا حیت


ایک بہت بڑے عالم سے پو چھا گیا کہ آپ کے نزدیک تعلیم یا فتہ ہو نے کی پہچان کیا ہے ۔ عالم نے جواب دیا کہ "وہ شخص جو نہیں سے ہیں کی تخلیق کرسکے "بجا طور پر تعلیم یا فتہ کہلا نے کے قا بل ہے ۔

تعلیم یا فتہ کی یہ تعریف سو فیصدصحیح ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی آدمی کے تعلیم یا فتہ اور با شعور ہونے کی سب سے زیادہ خا ص پہچان ہی یہی ہے کہ وہ کوئی نئی چیز دریا فت کر سکے ، ایک نئی سوچ دے ، معاشرے کی ترقی کے لئے کوئی نیا خیا ل دے ، نئی آرزو دے ، نئی جستجو دے، کسی نئے اور کا میابی کے راستے کا پتہ دے۔ بظا ہر "نہیں" کے حا لات میں وہ "ہے" کا واقعتاً مظا ہر ہ کر سکے ۔

اس خصو صیت کا تعلق زندگی کے ہر میدان سے ہے ۔  خواہ علم کا میدان ہو یا تجارت کا ۔ سماجی معاملات کی بات ہو یا قومی معاملا ت کی ۔ غرض زندگی کے ہر شعبہ میں وہی شخص بڑی ترقی حا صل کر سکتا ہے جو اس تخلیقی صلا حیت سے ما لا ما ل ہو ۔

اس دنیا میں انسان کو عام معلو مات سے اعلیٰ معرفت کی انتہا تک پہنچنا ہے ۔ اس کو نا موافق حا لا ت میں موافق پہلو کو دریا فت کر نا ہے ۔ آگ کے دریا کو عبور کر کے کا میابی کو پانا ہے ۔ نا کامیوں کے طوفان میں کا میابی کا سفر طے کر نا ہے  اور اس با ت کا ثبوت دینا ہے کہ وہ زندگی کے کھنڈر سے اپنے لئے ایک نیا شاندار محل تعمیر کر سکتا ہے ۔

جن انسانوں میں یہ تخلیقی صلا حیت ہو تی ہے اوروہ اس کا ثبوت دیتے ہیں معاشرے کو نئی راہیں ، نئے افق اور کامیابی کے راستے پر گامزن کر تے ہیں وہ ہی صحیح معنو ں میں تعلیم یا فتہ کہلا نے کے مستحق ہیں۔ جو لو گ اپنی تخلیقی صلا حیتوں کا مظا ہر ہ نہیں کر تے بظا ہر وہ تعلیم یا فتہ بھی ہیں چا ہے وہ اچھا لباس پہنیں اور ایک شا ہا نہ طرز زندگی اختیار کئے ہو ئے ہوں ۔ وہ ان تخلیقی صلا حیتیں رکھنے والے انسانوں کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے ۔

یہ تخلیق ہی کسی شخص یا قوم کا سب سے بڑا سرما یہ ہے ۔ یہ ایک عظیم طاقت ہےجو کسی بھی قوم کو یا انسان کو موجودہ دنیا میں ممتاز مقام عطا کر تی ہے ۔ جو لو گ تخلیق کی صلا حیت کو کھودیتے ہیں ۔ وہ کسی ذریعہ سے دنیا میں اپنا مقام نہیں پا سکتے ۔ خواہ وہ کتنا ہی شوروغل کر یں ۔ خواہ ان کے فریا د و احتجا ج کے الفاظ سے تما م زمین و آسمان گو نج اٹھیں۔ وہ لا ؤڈ اسپیکروں کا شور تو برپا کر سکتے ہیں ، مگر وہ استحکا م کا خا موش قلعہ کبھی کھڑانہیں کر سکتے ۔