![]() |
| علمی سطح |
علمی سطح کو بلند کر نے دو ہی طر یقے ہیں یعنی مطا لعہ و
مشا ہد اور تجربہ ۔ مطا لعے و مشا ہدے کے ذریعے انسان دوسروں کا دریا فت کر دہ علم
حاصل کر تا ہے اور تجربے کے ذریعے اس میں اپنی طرف سے اضا فہ کر تا ہے ۔ اہل علم
کی صحبت اختیا ر کیجئے اور زیا دہ سے زیا دہ مطا لعہ کیجئے اور حا صل کر دہ علم کو
عملی تجربے کی کسوٹی پر پر کھئے ۔ اسی سے ذہنی پختگی کے ساتھ ساتھ علمی سطح بھی
بلند ہو گی ۔ حضور نبی کر یم ﷺ بھی اپنے
رب سے علم میں اضا فہ کی دعا کیا کر تے تھے۔ذہا نت اور علم کے ساتھ ایک فتنہ بھی
وابستہ ہے اور وہ غروروتکبر کا فتنہ ہے ۔ جو انسان زیا دہ ذہین ہو یا پھر بڑا عالم
ہو ، بالعمو م دوسروں کو حقیر سمجھنے لگتا ہے اور کسی اور کی بات کو قبول کر نے کی
زحمت نہیں کر تا خواہ وہ با ت حق ہی کیوں نہ ہو ۔ جب بھی ایسا خیا ل آئے تو
فوراًاللہ تعالیٰ سے توبہ کیجئے اور یہ سوچئے کہ یہ ذہا نت اور علم کس کا عطا کر
دہ ہے ؟ اگر تو اسے آپ نے خو د ہی پیدا کیا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ جس نے اسے عطا فرما
یا ہے وہ اسے چھین بھی سکتا ہے ۔

