Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اقتصادی فتح

اقتصادی فتح
 اقتصادی فتح

ہوائی  بحرالکا ہل کا ایک جزیرہ ہے ۔ اس کے ایک ساحلی مقام کا نا م پر ل ہا ربر ہے ۔ امریکہ کو اپنی جنگی سرگرمیوں اور دنیا پراپنی برتری قائم رکھنے کے لئے بحرالکا ہل میں کہیں  فوجی اڈے قائم کرنے کی بڑی سخت ضرورت تھی ۔ اس مقصد کے لئے امریکہ نے پرل ہا ربر کو ایک فوجی بندرگا ہ کے طور پر ترقی دی ۔ یہ بحرالکا ہل میں امریکہ کا سب سے مضبو ط بحر ی اڈہ بن گیا ۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران 7 دسمبر 1941ء کو جا پا ن نے پر ل ہا ربر پر بمبار ہو ائی جہا زوں سے حملہ کیا ۔ اس وقت امریکہ کے تقریباً سو جنگی جہا ز یہاں مو جو د تھے ۔ چا پا نی بمباری نے ان میں سے اکثر کو تبا ہ وبرباد کر دیا ۔

اس کا بدلہ امریکہ نے اس طر ح لیا کہ 6 اگست 1945ء کو اس نے دو ایٹم بم جا پا ن کے دواہم صنعتی شہر وں (ہیروشیما  اور نا گا ساکی) پر گرائے ۔ جس کے نتیجہ میں یہ دونوں شہر مکمل طور پر تبا ہ و بربا دہو گئے ۔ تاہم  ان دونوں شہر وں کو جاپا نیوں نے صرف 40 سا ل کے عرصے میں دوبارہ پہلے سے زیا دہ شا ندار طور پر تعمیر کرلیا ۔ 1945ء میں وہ جا پا ن کی بربادی کی علا مت تھے  لیکن صرف 40 سال کے عرصے میں یعنی 1985ء میں یہ دونوں شہرجا پا ن کی غیر معمولی ترقی کی علا مت بن چکے تھے۔

دوسری جنگ عظیم کا خا تمہ جا پا ن کی مکمل شکست پر ہو ا تھا ۔ مزید یہ کہ امریکہ نے اس کے اوپر اپنی فوجی اور سیا سی بالا دستی قا ئم کر لی تھی۔ لیکن جا پا ن نے حیر ت انگیز طور پر اس با ت کو ثا بت کیا کہ وہ اپنے آپ کو حا لا ت کے مطابق بدل لینے کی صلا حیت رکھتا ہے ۔ دوسری جنگ عظیم سے پہلے وہ ہتھیا روں پر یقین رکھتا تھا مگر جنگ کے خطر نا ک نتا ئج کے بعد اس نے خود اپنی مرضی سے ہتھیا ر الگ رکھ دئیے اور خا لص پر امن انداز میں اپنی نئی تعمیر شروع کر دی ۔ جا پا ن نے لڑا ئی کے میدان کو ہمیشہ کے لئے خیر با د کہہ دیا جو اس کے لئے بند ہی ہو چکا تھا ۔ اس کے بعد اس نے تعمیر کے میدان کو اختیا ر کر لیا جو اس وقت بھی اس کے لئے کھلا تھا ۔


دوسری تدبیر پہلی تدبیر سے زیا دہ کا میا ب ہو ئی ۔ جا پا ن صنعت و تجا رت میں اس حد تک آگے بڑ ھ گیا کہ آ ج  اس کا شما ر دنیا کی بڑی اقتصا دی طاقتوں میں ہوتا ہے ۔  امریکہ کے مقابلہ میں آج اس کا ٹریڈ کئی بلین ڈالرز زیا دہ ہے ۔ 80 کی دہا ئی میں ہی یہ با ت کا فی واضح ہو چکی تھی کہ جنگ کے فا تح امریکہ کو جا پا ن نے اقتصادی میدان میں اپنی محنت اور بہترین حکمت عملی سے شکست دے دی تھی ۔

اس جا پا نی فتح سے امریکہ کے اقتصادی ما ہر ین بے حد پر یشا ن ہو ئے  اور انہوں نے جا پا ن کے اس اقتصادی حملہ کو بھی پر ل ہا ربر کے ساتھ جو ڑتے ہوئے اقتصادی پر ل ہا ربر(Economic Pearl Harbour) کا نا م دیا ۔ اس وقت امریکہ میں ایک کتا ب چھپی جو اس وقت امر یکہ اور جا پا ن میں سب سے زیا دہ بکنے والی کتا ب بن گئی  تھی۔ اس کتا ب کا نا م جا پا ن نمبر 1 (Japan Number One)تھا ۔  

اس کتا ب میں دکھا یا گیا تھا کہ جا پا ن اور امریکہ کے درمیا ن اگر تجارتی اور اقتصادی لحا ظ سے موازنہ کیا جائے تو جا پا ن کتنا آگے جا چکا ہے اور عنقریب وہ اقتصا دی طور پر نمبر 1 بن جا ئے گا اور برطانیہ جیسی اقتصا دی طاقتوں کو بھی پیچھے چھو ڑ دے گا۔ بیرونی اثاثہ کے اعتبار سے جا پا نی اس وقت ہی دنیا کی سب سے زیا دہ دولت مند قوم بن چکی تھی ۔ اگر آج ہم  دیکھیں تو پچھلے کئی سالوں سے جا پا ن غریب ملکوں کی سب سے زیا دہ مدد کر نے  والااور انسانیت کی فلا ح و بہبو د کے لئے کا م کر نے والا ملک ہے ۔

جا پا ن نے اپنی فوجی شکست کو اقتصا دی فتح میں کس طر ح تبدیل کیا ۔ جواب یہ ہے کہ اس کا راز یہ تھا کہ جا پا ن نے ازسر نو وہا ں سے اپنا سفر شروع کیا جہا ں حا لا ت نے اس کو پہنچا دیا تھا ۔ اس نے اشتعال کی بجا ئے صبر کا راستہ اختیا ر کیا ۔ اس نے ٹکر اؤ کے مید ان سے ہٹ کر پر امن میدان میں اپنی قوتوں کو استعما ل کیا ۔ جو امکا ن بر با د ہو گیا تھا ۔ وہ اس کا فریا دی نہیں بنا ۔ بلکہ جو امکا ن با قی رہ گیا تھا اس نے اپنی سا ری توجہ اس پر لگا دی ۔

خلا صہ یہ کہ جا پا ن نے دوسروں کو الزام دینے کی بجا ئے اپنے آپ کو الزام دیا اور اس کے بعد فوراًاس کی نئی تا ریخ بننا شروع ہو گئی جو اس وقت تک نہ رکی جب تک وہ تکمیل کی حد کو نہ پہنچ گئی ۔

ماخذ

آپ اس دنیا میں اکیلے نہیں ہیں بلکہ یہا ں دوسرے بہت سے لو گ بھی ہیں اور وہ سب  ایک دوسرے سے آگے بڑھنے اور دوسروں پر غالب ہو نے کی کو شش کر رہے ہیں ۔ اس صورت حا ل کے مقابلہ میں آپ کا طر یقہ دو قسم کا ہو سکتا ہے ۔پہلا یہ کہ جہا ں کو ئی دوسرا آپ کو اپنی را ہ میں حا ئل نظر آئے وہا ں آپ اس کے ساتھ لڑا ئی شر وع کر دیں ۔ دوسر ا طر یقہ یہ ہے کہ ٹکر اؤ سے بچ کر اپنی مثبت تعمیر کر نے کی کو شش کر یں ۔

تاریخ کا تجربہ بتا تا ہے کہ اس دنیا میں صرف دوسرا طر یقہ کا میا ب طر یقہ ہے اس کے بر عکس پہلا طر یقہ صرف بر با دی و تبا ہی ہے ۔ جس طر ح سمند ری جہا ز کو اگر چلتے ہو ئے راستہ میں چٹا ن مل جا ئے تو وہ اس سے کترا کر نکل جا تا ہے اور جو جہا ز اس سے لڑ کر جا نا چا ہے وہ ٹو ٹ کر ختم ہو جا تا ہے ۔ ایسے جہا ز کے لئے منزل پر پہنچنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے ۔